دنیا بھر کے تحقیقاتی نیوزرومز میں کیا تنوع نظر آتا ہے؟

نیا بھر میں تحقیقاتی ٹیموں کی ہیئت ترکیبی سے متعلق بہت محدود حقیقی اور درست ڈیٹا دستیاب ہے۔ اس شعبہ میں گیٹ کیپروں میں تنوع نہیں پایا جاتا ہے۔ امریکا میں نیشنل پریس کلب نے متنوع تحقیقاتی ٹیموں کی بھرتی سے متعلق کچھ عرصہ قبل ایک مباحثے کا اہتمام کیا تھا۔ 

سورج اور سایوں کی مدد سے تصاویر اور ویڈیوز کے جغرافیائی محل وقوع کا کیسے پتا چلایا جاسکتا ہے

سن کالک کی مدد سے سائے اورسورج کی پوزیشن کا کسی بھی متعیّن تاریخ اور وقت میں پتا چلایا جاسکتا ہے۔ آپ اس ایپ پر کسی ایک تاریخ کا انتخاب کریں، پھرکسی ایک مقام پر زوم اِن کریں۔

انہوں نے یہ کیسے کیا: فیمنسٹ محققین نے اسقاطِ حمل کے حوالے سے غلط معلومات کو سامنے لانے کے لئے بھیس بدلا

اوپن ڈیموکریسی کا یہ پراجیکٹ اس حوالے سے غیر معمولی ہے کہ یہ مکمل طور پر “فیمینسٹ تحقیق” ہے، ہر مرحلے پر خواتین کی جانب سے کیا گیا جیسے کہ مختلف جگہوں پر خود جا کر رپورٹنگ، منصوبہ بندی، ایک دوسرے سے رابطے قائم رکھنا اور نتائج کو پیش کرنا۔

تحفظِ صحافت: کووِڈ کے بعد دنیا کے لیے ایک ویژن

کرونا وائرس کی وَبا کے ابتدائی دنوں میں میڈیا کو فنڈ مہیا کرنے والی لومینیٹ فاؤنڈیشن سے تعلق رکھنے والے نشانت للوانی نے ہمیں بتایا کہ اب تک سامنے آنے والی تجاویز چار زمروں میں شمار کی جاسکتی ہیں: فاؤنڈیشن کے لیے عطیات( فنڈنگ) میں اضافہ کیا جائے، سرکاری زرِتلافی، نئے کاروباری ماڈل کے لیے رقم بڑے ٹیکنالوجی اداروں سے حاصل کی جائے۔

بزفیڈ نیوز کے میڈیا ایڈیٹر کریگ سلورمین کے پسندیدہ ٹولز

کریگ سلورمین بزفیڈ نیوز کے میڈیا ایڈیٹر ہیں وہ آن لائن چلنے والی گمراہ کن، جھوٹی خبریں اور انکو پھیلانے والوں کا کھوج لگانے میں مہارت رکھتے ہیں وہ ان موضوعات اور میڈیا کے من چاہے مقاصد کے لیے استعمال سے متعلق ایسے ہی دوسرے موضوعات پر متعدد کتب کے مصنف اور مرتب ہیں

جنسی تشدد اور بدسلوکی کی تفتیش

جب فریلانس صحافی سوفیا ہوانگ نے جنسی زیادتی کے کیس کی تفتیش شروع کی تو وہ ہر ملنے والے مظلوم سے کہتی تھیں کہ “اپنی کہانی بتانا ایک بات اور عوامی طورپر ملظم کا نام لینا الگ بات ہے۔”

جب صحافت پربدنما داغ لگ گیا:جنوبی افریقا سے ایک کیس اسٹڈی

ان تمام اخباری کہانیوں کا ایک ہی انداز تھا۔ ان میں سے ہر کیس میں انھوں نے ان افراد کو ہدف بنایا تھا جو ریاست کی چھتری تلے کام کررہے تھے۔ تب جنوبی افریقا کے صدر جیکب زوما کے مقرب بدعنوان افراد نے اہم ریاستی اداروں اور عہدوں کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے رکھا تھا اور وہ ان کو بروئے کار لاکر بدعنوانیاں کررہے تھے۔ ان اسٹوریوں کے نتیجے میں ریاست کو اپنے ہاتھ میں لینے والے ان افراد کو عہدے چھوڑنا پڑے تھے اور ان کی جگہ صدر جیکب زوما کے زیادہ وفادار افراد کو عہدوں پر مقرر کیا گیا تھا۔

کیا آپ تیل، گیس اورمشقوق معاہدوں پررپورٹنگ کر رہے ہیں؟ آپ کی مدد کے لئے گائیڈ موجود ہے

ہم رپورٹنگ کےعرض، اقسام اورزاویے بھی ظاہر کرنا چاہتے تھے۔ کیوںکہ بہت سے ممالک جہاں ہم کام کرتے ہیں, وہاں پر سماجی اورماحولیاتی اثرات پربہت ٹھوس رپورٹنگ دیکھتے ہیں۔ لیکن ہم ریاست کی ملکیت کے انٹرپرائز سے ہونے والے عوامی سرمایہ کاری اور آمدنی کی تنظیم پرمالی اثرات نہیں دیکھ پاتے ہیں- ریاست کی جیب میں جانے والی رقم کا کیا ہوتا ہے؟

« Previous PageNext Page »