فری لانس تحقیقاتی صحافیوں کے لیے گُر: اسٹوری کی تلاش ،آمدن میں بہتری اور کاروبار کا انتظام

فری لانس تحقیقاتی صحافیوں کو اپنا نام بنانے یا پھر اپنی بقا کی خاطر ہی سہی، یہ عادت اپنانے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنی رپورٹنگ کی اشاعت اور معاوضے کیلئے زیادہ سے زیادہ مواقع کی تلاش میں سرگرداں رہیں۔

کورونا کے متعلق گمراہ کن معلومات پھیلانے والے کردار کون ؟

کورونا سے متعلق گمراہ کن معلومات پھیلانے کی مہم نے افریقہ اور مغربی یورپ میں لاکھوں لوگوں کی توجہ حاصل کر لی تھی اس مہم کے تانے بانے کہاں جا کر کس سے ملتے ہیں؟ ان جھوٹی خبروں کے پیچھے عوامل کی تحقیقات فرانس 24 ٹی وی کی ویب سائٹ دی آبزرور کے الیگزینڈر کیپرون نے کی، آغاز میں تو کیپرون کا خیال تھا کہ یہ سب کسی طاقتور ادارے کی ایک منظم سازش ہے

تحقیقاتی صحافت نےخاموش کراۓ جانے والے  صحافیوں کے کام کو کیسے زندہ رکھا؟

بھارت میں ’’ریت مافیا‘‘ سے گوئٹے مالا میں فیرونکل (اسٹیل) کی صنعت سے تنزانیہ میں سونے کی کان کنی تک، جن صحافیوں نے بھی کان کنی کی صنعتوں سے نقاب ہٹانے کی کوشش کی ہے انھیں خاموش کرا دیا گیا ہے یا راستے سے ہٹا دیا گیا

کورونا سے متعلق اور دیگر مواد کی آن لائن تلاش بارے مفید مشورے

مئی 2020ء کے آخر میں برطانوی حکومت کے ایک سینئر مشیر نے کھلے عام یہ دعویٰ کیا کہ 2019ء میں کرونا وائرس کے خطرے سے متعلق ایک تحریری انتباہ جاری کیا گیا تھا بظاہر اس انتباہ کا واضح ثبوت تو اس مشیر کے 4 مارچ 2019ء کو تحریر کردہ ایک بلاگ میں موجود تھا کیونکہ وہاں اس نے لفظ ’’کرونا وائرس‘‘کا واضح طور پر حوالہ دیا تھا

گھر سے رپورٹنگ کرتے وقت انٹرنیٹ پر دستیاب معلومات سے کیسے استفادہ کیا جائے؟ چھ ضروری ہدایات

معلومات کے کھلے مآخذ (انٹرنیٹ) و وسائل کا استعمال،صارفین کے وضع کردہ مواد سے استفادہ اور تلاش وجستجو کے جدید فلٹروں نے گھر میں قید ہوئے رپورٹروں کو ایک موقع مہیا کیا ہے کہ وہ کورونا کی وبا سے متعلق بڑی خبروں کو منکشف کرسکیں۔

« Previous Page