کیا آپ کی حکومت گلوبل وارمنگ سے لڑنے کے لیے اپنے وعدوں پر پورا اتر رہی ہے؟
ماحولیاتی تبدیلی پر بین الاقوامی سفارتی کوششیں قومی وعدوں کے گرد گھومتی ہیں۔ انفرادی حکومتوں کی طرف سے ان رضاکارانہ وعدوں کی طاقت اور کیا وہ پورے ہو رہے ہیں یہ اہم سوالات ہیں۔
یہ وہ جگہ ہے جہاں تفتیشی صحافی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
یہ جی آئی جے این گائیڈ آپ کو بتائے گی:
- اپنی حکومت کے وعدوں کے بارے میں آپ کہاں جان سکتے ہیں۔
- اپنے ملک کی گرین ہاؤس گیسوں کے حقیقی اخراج کے بارے میں آپ معلومات کہاں حاصل کر سکتے ہیں۔
- موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے آپ کے ملک کو کس مالی امداد کی ضرورت ہے اس کا جائزہ کیسے لیا جائے۔
- یہ کہاں دیکھنا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کی طرف سے ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لیے کیا مالی وعدے کیے جا رہے ہیں۔
حکومتوں کی طرف سے دستاویزات بہت ساری تحقیقات کے لیے اہم نقطہ آغاز فراہم کرتے ہیں۔
قومی وعدے بہت سے موضوعات کا احاطہ کرتے ہیں۔ ہر ایک اپنے طور پر الگ الگ جانچ کے لائق ہو سکتا ہے۔
یہ اسی موضوع پر ایک طویل گائیڈ کا جامع ورژن ہے جس میں مزید تفصیل ہے۔
ابتدائی نکات
اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (یو این ایف سی سی سی) کے تحت دائر دستاویزات آپ کے ملک کے وعدوں کو تلاش کرنے کی اہم جگہ ہے۔
ان دستاویزات میں کیا ہے اور کیا نہیں ہے اس کی بنیاد پر بہت سی ممکنہ کہانیاں مل سکتی ہیں۔ ممکنہ کہانیوں میں سے:
- کیا اہداف اتنے بلند نظر ہیں جتنا انہیں ہونا چاہیے؟
- ترجیحات اور نافذ کرنے والی پالیسیوں کو کس نے متاثر کیا؟
- کیا اہداف کی تکمیل کے لیے منصوبے کافی ہیں؟
- کیا وعدے پورے ہو رہے ہیں؟
بالآخر، اخراج کے بہاو کا ڈیٹا جوابات فراہم کرے گا۔ اس پر مزید مندرجہ ذیل ہے۔
قومی وعدوں کو سمجھنا
جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا ہے، ہر حکومت کے رضاکارانہ وعدوں کو بیان کرنے والے بنیادی دستاویز کو نیشنل ڈیٹرمینڈ کنٹری بیوشن (این ڈی سی) کہا جاتا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے پیرس معاہدے کے تمام 194 فریقوں نے کم از کم ایک این ڈی سی جمع کرایا ہے، جو یو این ایف سی سی سی کے ذریعہ درج ہے۔
این ڈی سی رجسٹری پر اپنے ملک کے دستاویزات تلاش کریں۔ یا آپ تازہ ترین فائلنگز کی آر ایس ایس فیڈ کے لیے سائن اپ کر سکتے ہیں۔
این ڈی سیز میں شامل ہیں:
- گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے اہداف
- ہر سیکٹر کے لیے مخصوص تخفیف کے اہداف
- اہداف کو پورا کرنے کے منصوبے
اگرچہ ممالک کو اپنے این ڈی سی کو اپ ڈیٹ کرنے کی ترغیب دی گئی ہے، لیکن زیادہ تر نے ایسا نہیں کیا۔ 2022 کی اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس آف دی پارٹیز آف دی یو این ایف سی سی سی (کاپ27) میں، فریقین کو ایک بار پھر حوصلہ افزائی کی گئی کہ وہ اگلی میٹنگ (نومبر – دسمبر 2023) سے پہلے نئے یا اپ ڈیٹ شدہ این ڈی سیز کے بارے میں بات کریں اور تمام فریقین سے درخواست کی گئی کہ وہ اس سال کے آخر تک اپنے این ڈی سیز میں 2030 تک کے اپنے اہداف کو دوبارہ دیکھیں اور مضبوط کریں۔
این ڈی سیز کا اگلا بڑا دور 2025 میں آئے گا اور کاپ 30 سے کم از کم نو ماہ پہلے اس پر بات چیت کی جائے گی۔ ممالک کو 2031-2035 تک، پانچ سالہ مدت سے آگے سوچنے کی “حوصلہ افزائی” کی جاتی ہے۔ کچھ میں زیادہ وقت کے افق شامل ہو سکتے ہیں۔ لہذا این ڈی سیز میں شامل وقت کی مدت ممکنہ طور پر مختلف ہوگی۔
ترقی پذیر ممالک – ضروریات کی شناخت
ایک اور بنیادی دستاویز ترقی پذیر ممالک جمع کراتے ہیں۔
نیشنل ایڈاپٹیشن پلانز (این اے پیز) ترقی پذیر ممالک کی طرف سے درمیانی اور طویل مدتی موافقت کی ضروریات اور ان سے نمٹنے کے لیے حکمت عملیوں کی نشاندہی کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں۔ (مزید جانیں اور دیکھیں کہ ان 40 این اے پیز کو جن کے لنکس یو این ایف سی سی سی کی ویب سائٹ پر ہیں۔ یو این ای پی اپنی ویب سائٹ پر بھی ان این اے پیز کے بارے میں پریس ریلیز پوسٹ کرتا ہے۔)
ملکی منصوبوں کا جائزہ لینا
حکومتی منصوبوں کے خلاصے اور جائزے رپورٹرز کے لیے اہم وسائل ہیں۔ یہاں وسائل کی ایک فہرست ہے، خاص طور پر ان این جی اوز کے ذریعے جو این ڈی سیز کو قریب سے دیکھتی ہیں۔
- دا انٹرنیشنل اینرجی ایجنسی
- کلائمیٹ ایکشن ٹریکر
- کلائمیٹ واچ
- کلائمیٹ سکور کارڈ
- کلائمیٹ ٹرانسپیرنسی
- پلیج پائپ لائن
- این ڈی سی ایکسپلورر
- آئی ایم ایف کلائمیٹ چینج ایکسپلورر
- افریقہ نیشنلی ڈیٹرمنڈ کنٹریبیوشنز (این ڈی سی) ہب
- کلائمیٹ پالیسی ڈیٹا بیس
(ان ذرائع میں سے ہر ایک کے بارے میں تفصیل طویل گائیڈ میں موجود ہے۔)
اخراج کا ڈیٹا تلاش کرنا
حکومتوں کی طرف سے یو این ایف سی سی سی کو متواتر رپورٹس اخراج کے سرکاری اعداد و شمار کے بارے میں جاننے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں (ضروری نہیں کہ این ڈی سیز میں شامل ہوں)، اور بہت کچھ۔
ان رپورٹس میں یہ معلومات شامل ہیں:
- گرین ہاؤس گیس (جی ایچ جی) کا اخراج
- اخراج کو کم کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات
- موسمیاتی تبدیلی کے مطابق ڈھالنے کے اقدامات
- موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ممالک کے لیے امداد
مزید یہ کہ، ان رپورٹس کے یو این ایف سی سی سی جائزے بھی کرتی ہے ، جو ان میں موجوف معلومات کی درستگی کے بارے میں بصیرت پیش کرتے ہیں۔ ذیل میں ان پر مزید۔
پیچیدگی کے لیے تیار رہیں۔ یہ سرکاری رپورٹس عام آدمی کے لیے پڑھنا یا سمجھنا آسان نہیں ہیں۔ ان میں بہت سے اعداد و شمار ہوتے ہیں، اور وہ بیوروکریٹک اور سائنسی اصطلاحات میں پھنسے ہوئے ہیں۔ لہذا مدد طلب کریں اور کسی ماہر سے رجوع کریں۔ سائنسدان، موسمیاتی تبدیلی کے کارکن، اور حکومتی ماہرین ڈیٹا کی تشریح میں مدد کر سکتے ہیں۔
یواین ایف سی سی سی کاپ میں شامل ممالک کے جمع کرائے گئے جی ایچ جی انوینٹری ڈیٹا کا خلاصہ کرتا ہے، اس کے تجزیے کے متعدد اختیارات کے ساتھ۔ مثال کے طور پر، گرین ہاؤس گیس کی انوینٹری ڈیٹا ملک کے لحاظ سے، اخراج کی قسم کے لحاظ سے، سال کے لحاظ سے، صنعت کے لحاظ سے، اور مزید بہت سی اقسام کے مطابق قابل تلاش ہے۔
یو این ایف سی سی سی رپورٹنگ کا نظام رپورٹنگ کی مزید یکسانیت کی طرف مسلسل بڑھ رہا ہے، لیکن دو سالہ شفافیت کی رپورٹیں 2024 کے آخر تک آئیں گی۔ اس دوران، حکومتیں رپورٹیں جمع کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کی قسم اور مواد ملک کی ترقی کی سطح کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔ (یو این ایف سی سی سی کی تفصیل دیکھیں۔)
ذیل میں رپورٹس پر گہری نظر ہے اور انہیں کہاں تلاش کرنا ہے۔
کلیدی رپورٹنگ دستاویزات کا جائزہ
ترقی یافتہ ممالک ترقی پذیر ممالک کی نسبت زیادہ مرتبہ اور زیادہ تفصیلی رپورٹس فائل کرتے ہیں۔
43 نام نہاد ترقی یافتہ ممالک (جو انیکس I میں شامل ہیں) مندرجہ ذیل رپورٹس جمع کرواتے ہیں:
- نیشنل انوینٹری رپورٹس (این آئی آرز)، سالانہ، 15 اپریل 2023 تک جمع کرانی ہیں۔
- ہر دو سال بعد مکمل ہونے والی دو سالہ رپورٹس (بی آرز)۔ اینکس I ممالک میں سے کچھ بی آرز میں بتاتے ہیں کہ ترقی یافتہ ممالک کو کیا مدد فراہم کی گئی تھی۔
اینیکس II، اینیکس I میں شامل مملک کا ذیلی سیٹ ہے اور ان سے توقع ہے کہ یہ “ترقی پذیر ممالک کو کنونشن کے تحت اخراج میں کمی کی سرگرمیاں شروع کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے ہم آہنگ ہونے میں مدد کرنے کے لیے مالی وسائل فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔”
باقی 151 ترقی پذیر ممالک (نان اینیکس I) مندرجہ ذیل دستاویزات جمع کراتے ہیں:
- دو سالہ اپڈیٹ رپورٹس (بی یو آرز)۔ 2014 سے شروع ہونے والے یکساں نمبر والے سالوں میں بی یو آر دسمبر تک واجب الادا ہیں۔ لیکن کچھ ممالک نے صرف 2022 میں اپنی پہلی رپورٹیں جمع کرائیں۔
یو این ایف سی سی سی ملکی رپورٹس کے جائزے
ملکی رپورٹس کا یو این ایف سی سی سی جائزہ لیتی ہے۔ جائزے میں ماہرین رپورٹس کے مکمل ہونے اور شفافیت دونوں کی چھان بین کرتے ہیں۔
ان جائزوں کے نتائج صحافیوں کے لیے کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں کیونکہ وہ قومی رپورٹنگ میں فرق اور خامیاں ظاہر کرتے ہیں۔ رپورٹس معلومات کے ایک مفید ذریعہ ہیں اور موسمیاتی تبدیلی پر حکومت کے منصوبوں کا ایک اچھا خلاصہ بھی۔ تاہم، جائزہ لینے والے درستگی کی جانچ کر رہے ہیں، قومی عزائم پر تنقید نہیں کر رہے ہیں۔ انیکس I ممالک کے یہ تکنیکی جائزے قابل تجزیہ ہیں۔
اس کے علاوہ، ہر ترقی یافتہ ملک کے لیے ایک کثیر الجہتی تشخیص کا آغاز کیا جاتا ہے۔ یہ ماہرین کے جائزے سے شروع ہوتا ہے اور پھر ممالک کو ایک دوسرے سے سوال کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ مجموعی عمل کو “بین الاقوامی تشخیص اور جائزہ” کے نام سے جانا جاتا ہے۔
قومی اخراج ڈیٹا کے متبادل ذرائع
حکومتیں اپنے ملک کے اخراج پر ڈیٹا فراہم کرتی ہیں، لیکن ایسا مختلف بین الاقوامی ایجنسیاں اور این جی اوز بھی کرتے ہیں۔
متبادل اعداد و شمار کو تلاش کرنے کے لئے یہاں دیکھیں:
اس کے علاوہ، نئی تعلیمی تحقیق پر نظر رکھیں۔ سائنسدان مسلسل سرکاری اخراج کے اعداد و شمار کا تجزیہ کر رہے ہیں اور بعض اوقات وہ اپنا ڈیٹا دستیاب کرتے ہیں۔
ملک کا تازہ ترین ڈیٹا تلاش کرنا
چونکہ اقوام متحدہ کو دی جانے والی ملکی رپورٹیں سالانہ یا دو سالہ ہوتی ہیں، اس لیے ایک منطقی سوال یہ ہے کہ کیا ملک کا حالیہ ڈیٹا دستیاب ہے۔
کچھ ترقی یافتہ ممالک میں، زیادہ متواتر ڈیٹا دستیاب ہو سکتا ہے۔ اس موضوع پر ہماری طویل جی آئی جے این گائیڈ میں ایسی تازہ ترین معلومات تلاش کرنے کے لیے کچھ جگہوں کی فہرست دی گئی ہے۔ بدقسمتی سے، بہت سے ممالک میں قومی اخراج کا بہت کم ڈیٹا دستیاب ہے۔ ڈیٹا کی یہ کمی، اور اس کی درستگی کی تحقیق بھی کی جا سکتی ہے۔
ترقی پذیر ممالک کو خصوصی چیلنجز کا سامنا ہے۔ اخراج کی رپورٹنگ کے مطالبات بعض اوقات اس حد سے زیادہ ہو جاتے ہیں جو وہ برداشت کر سکتے ہیں۔ مزید برآں، ان کے لیے موسمیاتی تبدیلی کے اخراجات کا حساب لگانا بہت ضروری ہے۔
یہ مسائل قومی رپورٹنگ کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ طویل گائیڈ میں اس شعبے میں کچھ بین الاقوامی منصوبوں کا حوالہ دیا گیا ہے، جیسے کہ انیشیٹو فار کلائمیٹ ایکشن ٹرانسپیرنسی (آئی سی اے ٹی)۔
اگرچہ ڈیٹا کے معیار کے بارے میں کہانیاں خشک سمجھی جاتی ہیں، لیکن یہ پالیسی فیصلے کرنے کے لیے درکار اہم معلومات بھی فرایم کرتی ہیں۔ یو این ای پی کوپن ہیگن کلائمیٹ سینٹر کے کمیونیکیشن آفیسر لاسے ہیمنگسن نے کہا: “اگر آپ کے پاس ڈیٹا نہیں ہے، یا ڈیٹا قابل اعتماد نہیں ہے، تو آپ نہیں جانتے کہ کیا کام کرتا ہے۔”
لغت
چونکہ یہ منظرنامہ ریگولیٹری اصطلاحات، رپورٹس اور مخففات کی دولت سے بھرا ہوا ہے، اس لیے ہم نے ایک سیکشن بنایا ہے جس میں عام طور پر حوالہ دیے جانے والے آئٹمز کی وضاحت کی گئی ہے جسے تفتیشی رپورٹرز کو موضوع پر تحقیق کرتے وقت جاننے کی ضرورت ہوگی۔
ٹوبی مکانٹوش جی آئی جے این کے ریسورس سینٹر کے سینئر مشیر ہیں، جو دنیا بھر کے صحافیوں کو آن لائن وسائل فراہم کرتے ہیں۔ وہ فریڈم انفو ڈاٹ او آر جی کے ایڈیٹر تھے، 2010 – 2016) واشنگٹن، ڈی سی میں واقع ایک غیر منفعتی ویب سائٹ جو بین الاقوامی شفافیت کے قوانین کا احاطہ کرتی ہے۔ وہ 39 سال تک بلومبرگ بی این اے کے ساتھ تھے اور انہوں نے متعدد امریکی فریڈم آف انفارمیشن کی درخواستیں دائر کیں اور دنیا بھر میں ایف او آئی کی پالیسیوں کے بارے میں لکھا۔ وہ ایف او آئی اے نیٹ کے اسٹیئرنگ کمیٹی کے رکن ہیں، جو ایف او آئی کے وکیلوں کا ایک نیٹ ورک ہے۔