مؤثر واچ ڈاگ صحافي کے لیے زیادہ تر انفراسٹرکچر — عالمی ڈیٹا سیٹس سے لے کر جدید اوپن سورس ٹولز تک — پہلے ہی بنایا جا چکا ہے، اور ہر جگہ سے صحافیوں کو 12ویں عالمی تحقیقاتی صحافتی کانفرنس (#GIJC21) میں تحقیقات کے لیے ان تکنیکوں کو استعمال کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔
#GIJC21 پر ایک ”لائٹننگ راونڈ” سیشن میں، رپورٹرز اور ایڈیٹرز کے ایک پینل کو نئے خیالات کا خاکہ پیش کرنے کے لیے صرف پانچ منٹ درکار تھے کہ صحافی حقائق کو تلاش کرنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔
ان کی چند تجاویز یہ ہیں:
چہرے سے شناخت
قانون نافذ کرنے والے اداروں میں طرح طاقت ور عہدوں پر ممکنہ شدت پسندوں کو ٹریک کرنے اور ان کی شناخت کرنے کے لیے، فائنڈ کلون (Find Clone) جیسے چہرے کی شناخت کرنے والے ٹولز پر غور کریں۔ سبسٹین بورڈن، ایک آزاد صحافی ہیں جو انتہائی دائیں بازو پر تحقیقات کرتے ہیں، نے کہا کہ فائنڈ کلون روس کے وی کے (VKontakte) جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر چہروں کے پانچ پری ویو میچ دکھا سکتا ہے، صفر اور ایک کے درمیان امکانی اسکور پر، اور، اہم بات یہ ہے کہ یہ حذف شدہ اکاؤنٹس پر تصاویر بھی تلاش کر سکتا ہے۔تحقیقاتی غیر منفعتی تنظیم بیلنگ کیٹ نے نوٹ کیا ہے کہ فائنڈ کلون جیسے سسٹمز وی کے پر کسی شخص کی موجودگی کی تلاش میں بہت محدود، پھر بھی طاقتور، وسائل استعمال کرتے ہیں”، لیکن صحافیوں کو خبردار کیا کہ وہ چہرے کی شناخت کے سافٹ ویئر سے وابستہ اہم اخلاقی مسائل پر غور کریں، اور یہ یاد رکھیں کہ یہ سسٹمز مذموم مقاصد کے لیے بھی استعمال کئے گئے ہیں۔
کراؤڈ سورسنگ
کراوئڈ نیوزروم (CrowdNewsroom) روم جیسے ٹولز کے ساتھ کراؤڈ سورسنگ ڈیٹا اور شواہد کو آزمائیں۔ کراوئڈ نیوز روم سوئٹزرلینڈ کے ڈائریکٹر مارک اینگل ہارڈ نے کہا کہ یہ ٹول صحافیوں کو کراؤڈ سورس مہم شروع کرنے، استعمال میں آسان، ڈریگ اینڈ ڈراپ ایڈیٹنگ ٹول
کے ساتھ ڈیٹا اسٹوری بنانے اور پھر آنے والی معلومات کا تجزیہ اور تصدیق کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ “شہری اپنا ڈیٹا یا ذاتی کہانیاں پلیٹ فارم کے ذریعے محفوظ طریقے سے شیئر کر سکتے ہیں،” انہوں نے کہا۔
اینگل ہارڈ نے کہا کہ آزاد پلیٹ فارم کوریکٹو پہلے ہی کئی تحقیقات کے لیے کراوئڈ نیوزروم کا استعمال کر چکا ہے، بشمول ایک انتہائی دائیں بازو کی یورپی سیاسی جماعت کی پوسٹرمہم کے پیچھے پیسے کا سراغ لگانا۔ پراجیکٹ نے 3,500 لوگوں سے ڈیٹا انٹری حاصل کیں۔
چونکہ یہ طریقہ عوام کو متحرک کرنے پر منحصر ہے، اینگل ہارڈ نے کہا کہ کامیاب منصوبوں کے لیے این جی اوز اور میڈیا پارٹنرز کے ساتھ اشتراک اور کمیونٹی پر مبنی تقریبات میں آف لائن پروموشن کی ضرورت ہے۔
ڈیٹا بیس
آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ کے الیف (Aleph) ٹول کی ڈیٹا پاور اور لچک کا استعمال کریں۔ او سی سی ار پی کے ڈیٹا ایڈیٹر، جان اسٹروزک نے الیف کو تحقیقاتی تفتیش کے لیے ایک انٹرایکٹو عالمی آرکائیو کے طور پر تجویز کیا۔ آئس برگ کی طرح، ڈیٹا سے چلنے والی زیادہ تر تحقیقات — معلومات کو نکالنا، صفائی کرنا، تجزیہ کرنا اور تبدیل کرنا — “واٹر لائن کے نیچے” ہوتا ہے، جسے سامعین عام طور پر نہیں دیکھتے ہیں۔ اسٹروزک نے کہا کہ محفوظ شدہ دستاویزات کے اندر موجود کئی خصوصیات صحافیوں کو اس کم دلکش ڈیٹا کے کام میں مدد کر سکتی ہیں۔
الیف میں اب 309 عوامی ڈیٹا سیٹس، 200 ڈیٹا سکریپر، اور 150 ملین سے زیادہ اداروں کا ڈیٹا شامل ہے۔ لیکن اسٹروزک نے کہا کہ ڈیٹا پلیٹ فارم رپورٹرز کو اپنی تحقیقات میں تعاون کرنے والوں کے ساتھ محفوظ طریقے سے شیئر کرنے، تقریباً کسی بھی فائل کی قسم کو اپ لوڈ کرنے، مختلف اسکرپٹس میں تلاش کرنے، اور ڈیٹا کو کلک کے قابل گرافکس میں تبدیل کرنے کی اجازت دیتا ہے جو آگے کے کنکشن کو ظاہر کرتے ہیں۔
جنوبی افریقہ میں کان کنی کی ایپلی کیشنز اور ضابطے کی تعمیل کا نقشہ بنانے کے لیے — اور کوئلے کی صنعت کے کام کرنے کے بارے میں کہیں اور رپورٹرز کی طرف راغب کرنے کے لیے — آکسپیکرز ماحولیاتی تحقیقات غیر منفعتی تنظیم کے ذریعے تیار کردہ #MineAlerts ٹول کو دیکھیں۔ آکسپیکرز کے ایک رپورٹر اور ڈیٹا مینیجر، اینڈیسوا میٹیکنکا نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم ایک ڈیجیٹل ڈیٹا بیس کو جیو جرنلزم کے ٹول کے ساتھ جوڑتا ہے، اور یہ کہ اس میں لائسنس کی درخواستوں اور آپریشنل بارودی سرنگوں کے ساتھ ساتھ پانی کے استعمال کے اہم مسئلے، سرنگوں کے ساتھ، سے متعلق دستاویزات بھی شامل ہیں۔
اسی طرح، آف شور لیکس ڈیٹا بیس صحافیوں کو ان کمپنیوں سے متعلق تحقیقات تلاش کرنے کی اجازت دیتا ہے جو سرحدوں کے پار کام کرتی ہیں۔ انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) کی ڈیٹا جرنلسٹ ڈیلفائن ریوٹر نے کہا کہ اس مفت، اوپن سورس ڈیٹا بیس میں پہلے ہی 800,000 اداروں کا ڈیٹا موجود ہے اور یہ تعداد جلد ہی پنڈورا پیپرز کے ڈیٹا کے اضافے کے ساتھ بڑھ جائے گی۔ ریوٹر نے ٹول کو استعمال کرنے کے لیے کئی تجاویز بھی پیش کیں۔
اپنی تلاش میں متبادل ہجے آزمائیں۔ جیسے کہ “limited” یا “ltd” کے ارد گرد کوٹیشن مارکس استعمال کریں۔
ڈیٹا بیس کے “پاور پلیئرز” سیکشن میں درج کردہ ماخذ اور تاریخ کو نوٹ کریں – جس میں پاناما پیپرز اور پیراڈائز پیپرز جیسے انکشافات شامل ہیں – اور یاد رکھیں کہ پیش کردہ ڈیٹا تحقیقات کے وقت کا ایک سنیپ شاٹ تھا۔ ریوٹر نے کہا کہ صحافیوں کو مزید حالیہ ڈیٹا کے لیے کارپوریٹ رجسٹریوں کو بھی چیک کرنا چاہیے۔
اگرچہ ڈیٹا بیس نام، پتہ یا ملک کے لحاظ سے تلاش کی اجازت دیتا ہے، ریوٹر نے بتایا کیا کہ درست نتائج کے لیے “دائرہ اختیار” کے زمرے کے تحت ٹرسٹ اور آف شور کمپنیوں کو تلاش کرنا اکثر ضروری ہوتا ہے۔
ملک کے مخصوص وسائل
آگاہ رہیں کہ یوکرین اور قازقستان جیسے مخصوص ممالک کے لیے نئے ریکارڈز پر مشتمل ڈیٹا بیس موجود ہیں۔ یوکرین کے Bihus.info آؤٹ لیٹ کے آئی ٹی ماہر، دمتری چیپلنسکی نے کہا کہ یوکرین اور قازقستان سے عوامی رجسٹریوں، اثاثوں کے انکشاف کے دستاویزات، پبلک پروکیورمنٹ ڈیٹا، اور دیگر پبلک ریکارڈز تلاش کرنے والے نامہ نگاروں کو دو نئے، باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیے جانے والے، اوپن سورس ڈیٹا بیس کو چیک کرنا چاہیے۔ رنگ(Ring) یوکرین میں 20 سے زیادہ ڈیٹا بیسز کا ایک دستاویزی سرچ انجن ہے جس میں 29 ملین عوامی ریکارڈ ہیں۔ اوپن بیس (Open Base) قازقستان کے لیے اسی طرح کا ڈیٹا کا ذخیرہ ہے، جس میں تقریباً ایک درجن ڈیٹا کے ذرائع ہیں۔ چیپلنسکی نے کہا کہ رنگ میں کو یوکرینی، انگریزی اور روسی زبان میں سرچ کیا جا سکتا ہے۔
روزانہ استعمال کے لیے ایک رپورٹنگ ٹول باکس
اگرچہ بالکل نئے ٹولز توجہ کا مرکز ہیں، لیکن ان ٹولز کو سیکھنا بھی اتنا ہی اہم ہو سکتا ہے جن پر تحقیقاتی نیوز روم ہر وقت انحصار کرتے ہیں۔ الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک کے ڈیٹا ایڈیٹر محمد حداد نے سب سے اہم پانچ ٹولز کا ذکر کیا جو وہ ہر روز استعمال کرتے ہیں۔
ماپ باکس (Mapbox) — اور ماپ باکس سکوری ٹیلنگ (Mapbox Scrolllytelling) کی خصوصیت۔ “اگر آپ اپنی کہانی جغرافیہ کے ساتھ بتانا چاہتے ہیں، تو یہ ٹول ہے“ حداد نے کہا۔ ”اب تک یہ ہمارا پسندیدہ نقشہ سازی کا آلہ ہے، آپ اپنے قارئین کو دنیا بھر کے سفر پر لے جا سکتے ہیں — ہم اپنے سامعین کو دریائے نیل تک لے گئے اور بھارت اور چین کے درمیان متنازع سرحدی علاقے سے گزرے۔“
نیوو (Nivo) — “یہ ایک بہترین ڈیٹا ویژولائزیشن ٹول ہے جس کے لیے انتہائی وسیع ڈیٹا ویژولائزیشن کو ترتیب دینے کے لیے کم سے کم کوڈ کی ضرورت ہوتی ہے۔” حداد نے وضاحت کرتے ہوئے کہا۔” الجزیرہ نے یہ تجزیہ کرنے کے لیے نیوو کا استعمال کیا کہ ممالک نے 1946 سے اقوام متحدہ میں مسائل پر ووٹ کیسے ڈالے۔”
اے ایم پی سٹوریز(AMP Stories) — “یہ موبائل پر پہلا ویب سٹوری بنانے والا پلیٹ فارم ہے جو ہضم کرنا آسان ہے۔ یہ کردار کی قیادت والی خصوصیات کے لیے بہت اچھا ہے، اور یہ موبائل فونز پر بہت اچھا کام کرتا ہے، جہاں سے آپ کا زیادہ تر ٹریفک ممکنہ طور پر آئے گا،” انہوں نے کہا۔ “ہم نے 100 روہنگیا چہروں پر سیریز کے لیے اے ایم پی سٹوریز کا استعمال کیا جس میں امریکہ کے ساتھ ساتھ فلسطین اور میانمار میں ہلاک ہونے والے سیاہ فام لوگوں کا احاطہ کیا گیا تھا۔”
چارٹ بیٹ (Chartbeat) — “یہ سمجھنے کے لیے کہ آپ کی کہانی آپ کے سامعین کے ساتھ کس طرح تعلق بنا رہی ہے، چارٹ بیٹ کے حقیقی وقت کے تجزیات کا استعمال کریں،”حداد نے مشورہ دیا ۔ “میرے نزدیک، سب سے مفید فیچر سوشل میڈیا پرفارمنس انڈیکیٹر ہے، جو آپ کو یہ دیکھنے میں مدد کرتا ہے کہ سوشل میڈیا پر آپ کی کہانی کہاں شیئر کی گئی ہے۔”
آر کوڈنگ (R Coding) اور آر اسٹوڈیو (R Studio)۔ “میرا سب کا پسندیدہ ٹول آر اور آر اسٹوڈیو ہے،” حداد نے کہا۔ “ٹولز آئیں گے اور جائیں گے، لہذا بہترین ٹول وہ ہے جسے آپ پروگرامنگ کی زبان میں بنا سکتے ہیں۔ R کو ہماری پوری ٹیم ڈیٹا اکٹھا کرنے سے لے کر ترمیم تک استعمال کرتی ہے۔ آپ R کے ساتھ کیا کر سکتے ہیں؟ تقريبا سب کچھ.”
پینل کی طرف سے بنائے گئے لائٹننگ راؤنڈ ٹولز کی ایک عام اور حیران کن خصوصیت یہ تھی کہ وہ بظاہر بہت زیادہ مقدار میں معلومات کو قابل انتظام بناتے ہیں – اور یہ ظاہر کرتے ہیں کہ متنوع زبانوں، اسکرپٹس، فائل کی اقسام، اور تصاویر میں موجود ڈیٹا کسی بھی آن لائن رپورٹر کے لیے ممکنہ طور پر تلاش کے قابل ہے۔
________________________________________________
روون فلپ جی آئی جے این میں رپورٹر ہیں۔ وہ پہلے جنوبی افریقہ کے سنڈے ٹائمز کے چیف رپورٹر تھے۔ ایک غیر ملکی نامہ نگار کے طور پر، انہوں نے دنیا کے دو درجن سے زائد ممالک کی خبروں، سیاست، بدعنوانی اور تنازعات پر رپورٹنگ کی ہے، اور برطانیہ، امریکہ اور افریقہ میں نیوز رومز کے اسائنمنٹ ایڈیٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں۔